عذاب کا لمحہ، وہ لمحہ ہے جب کرنیں اپنے سورج کو چاٹنے لگ جائیں... جب شاخیں اپنے درخت کو کھا جائیں.. جب اعضاء اپنے وجود سے کٹ جانا چاہیں..جب اجزاء اپنے کل سے منحرف ہوں.. جب اپنی صورت اپنی صورت نہ رہے.. جب نہ ہونا اپنے ہونے سے بہتر ہو..جب آدھا راستہ طے کرنے کے بعد مسافر سوچنے لگ جائیں کہ یہ سفر بےکار ہے .......!!!
Popular Posts
-
ﺑﺮﻑ ﻭ ﺑﺎﺭﺍﮞ ﮐﯽ ﺷﺎﻡ ﮐﻮ ﺍﮔﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺴﺘﮧ ﺣﺎﻝ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﮐﭙﮑﭙﺎﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﺎﻧﺴﺘﺎ ﮨﻮﺍ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻣﺴﮑﻦ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﮮ ﺗﻮ ﺍُﺳﮯ ﭘﻨﺎﮦ ﺩﻭ، ﺍﭘﻨﺎ ﮐﻤﺒﻞ ﺍُﺳﮯ ﺍ...
-
تو کوزہ گر - عشق ہے اور میں ہوں گل - عشق .. اب جیسا تجھے اچھا لگے ویسا بنا تو ..!!
-
سر_منزل بھی تو ہم بے اختیار ہی ٹھہرے بہت سنبھل کے چلے پھر بھی بے اعتبار ٹھہرے خود اپنے سے اپنی بات کہہ ہنس دینا رو دینا ہم...
-
ﺍﺩﺍﺱ ﻟﻤﺤﻮ!!!!! ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘﺎﺅ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﻏﻢ ﻣﯿﮟ ﮈﻭﺑﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﻟﮑﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺧﻮﺷﯽ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﮔﮭﮍﯼ ﮨﮯ۔۔؟ ﮨﮯ ﺭﯾﺖ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ، ﺧﺎﺭ ﺩﻝ ...
-
ﺧﻮﺍﺏ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﭼﺎﻧﺪ ﺳﺎ ﺑﺪﻥ ﮐﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﯽ ﺣﻮﯾﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺯ ﺍﯾﺴﮯ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﻧﻮﺭ ﭘﮭﯿﻞ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﺳﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﯽ ﺳﯿﺎﮨﯽ ﻣﯿﮟ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﮭﻠﻨﮯ ﻟﮕﺘﯽ...
-
تم سے ہم کیا کہیں تم کو معلوم کیا ہم نے کاٹی ہے کیسے شب زندگی ہم نے کیسے اٹھایا ہے بار_وفا
-
کبھی بادل وار برس سائیں میرا سینہ گیا ترس سائیں میں توبہ تائب دیوانہ آباد کروں کیا ویرانہ میری بس سائیں ، میری بس سائیں کبھی ب...
-
ﺳﺎﺋﯿﺎﮞ ﺳﻮﮨﻨﯿﺎ ! ﺗﯿﺮﮮ ﺩﺭﺑﺎﺭ - ﮔﻠﺒﺎﺭ ﮐﯽ ﺳﺒﺰ ﺗﺮ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ ﺳﯿﺪﺍ ! ﻟﻮﮒ ﮈﺭﺗﮯ ﻧﮩﯿﮟ ! ﻟﻮﮒ ﮈﺭﺗﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻣﻮﻣﻨﯿﻦ -...
Saturday, 2 March 2013
عذاب کا لمحہ
عذاب کا لمحہ، وہ لمحہ ہے جب کرنیں اپنے سورج کو چاٹنے لگ جائیں... جب شاخیں اپنے درخت کو کھا جائیں.. جب اعضاء اپنے وجود سے کٹ جانا چاہیں..جب اجزاء اپنے کل سے منحرف ہوں.. جب اپنی صورت اپنی صورت نہ رہے.. جب نہ ہونا اپنے ہونے سے بہتر ہو..جب آدھا راستہ طے کرنے کے بعد مسافر سوچنے لگ جائیں کہ یہ سفر بےکار ہے .......!!!
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment