کبھی بادل وار برس سائیں
میرا سینہ گیا ترس سائیں
میں توبہ تائب دیوانہ
آباد کروں کیا ویرانہ
میری بس سائیں ، میری بس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
اس عشق نے عجب اسیر کیا
خو دل سینے میں تیر کیا
کیا چلے گی پیش و پس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
ہم بھی کچھ کھل کر سانسیں لیں
اشکوں سے دھل کر سانسیں لیں
کچھ گھول فضا میں رس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
میرا سینہ گیا ترس سائیں
میں توبہ تائب دیوانہ
آباد کروں کیا ویرانہ
میری بس سائیں ، میری بس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
اس عشق نے عجب اسیر کیا
خو دل سینے میں تیر کیا
کیا چلے گی پیش و پس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
ہم بھی کچھ کھل کر سانسیں لیں
اشکوں سے دھل کر سانسیں لیں
کچھ گھول فضا میں رس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
No comments:
Post a Comment