Popular Posts

Tuesday, 28 May 2013

کبھی بادل وار برس سائیں




کبھی بادل وار برس سائیں
میرا سینہ گیا ترس سائیں
میں توبہ تائب دیوانہ
آباد کروں کیا ویرانہ
میری بس سائیں ، میری بس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
اس عشق نے عجب اسیر کیا
خو دل سینے میں تیر کیا
کیا چلے گی پیش و پس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں
ہم بھی کچھ کھل کر سانسیں لیں
اشکوں سے دھل کر سانسیں لیں
کچھ گھول فضا میں رس سائیں
کبھی بادل وار برس سائیں

No comments:

Post a Comment