Popular Posts

Saturday, 23 March 2013

میرے بےخبر ...!!



میرے بےخبر ...!!

میرے روزو شب کے نصیب میں
تیرے بعد درد ہی رہ گئے
میری چاہتوں کی امین جھیل کے پانیوں پہ
کنول کا ایک بھی پھول کب سے کھلا نہیں
کسی راج ہنس نے
چاہتوں کی کہانی کوئی رقم نہ کی
کسی دور دیس سے پنچھیوں کا
محبتوں بھرا قافلہ نہ اتر سکا
کئی ابر لمحے گزر گئے
میری پیاس ، پیاس ہی رہ گئی
کسی اڑتے پنچھی کے گیت میں
تیری واپسی کی نوید ہو
میری آس، آس ہی رہ گئی
تیری قربتوں کی تمازتیں میں نہ چھوسکی
میرے ہاتھ سرد ہی رہ گئے
چلیں ایسی ہجر کی آندھیاں
میری شاخ جان سے
تمھارے لمس کے پھول
سارےہی جھڑ گئے
کئی موسموں سے یہ حال ہے
میری شاخ جان نہ ہری ہوئی
اورپھول چننے کی چاہ میں
میرے ہاتھ میں تیری یاد کے
کچھ برگ زرد ہی رہ گئے ...!

1 comment: