Popular Posts

Saturday, 23 February 2013


ہمارے بابے کہا کرتے ہیں کہ باہر کے جسم کو بیماریوں سے بچانے کے لئے اپنے اندر کو بیماریوں سے مبرا کرنا چاہیے ۔
درخت جس کے اندر بیماری ہو اور اسے گھن لگا ہوا ہو اور اندر ہی اندر سے وہ کھوکھلا ہوتا جا رہا ہو ، اور ہم اس کی اصل بیماری کا علاج کرنے کے بجائے اسے باہر سے سپرے کرتے رہیں ۔ اسے روشنیاں یا بلب لگا دیں تو ہم اس سے درخت کی اندر کی بیماری کو نہیں روک سکتے ۔ وہ تب ہی ٹھیک ہوگا جب ہم اس کی جڑوں یا تنوں کی مٹی کھود کر اس میں چونا ڈالیں گے ، کیڑے مار ادویات ڈالیں گے ، اور اسے پانی دیں گے ۔ ایسا ہی انسان کا حال ہے ۔
اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنی روح کے اندر اپنا احاطہ ضرور کریں ۔

اشفاق احمد زاویہ 3 پندرہ روپے کا نوٹ صفحہ 48

No comments:

Post a Comment