عجیب عالم ہے
زندگی
میری بھیگتی پتلیوں میں جیسے دھڑک رہی ہے
تمہاری یادوں کے سائے سائے
دھندلکا، پیڑوں کی چوٹیوں پر اتر رہا ہے
شفق ۔۔ خموشی سے پھیل کر دور تک بکھرتے
حسین منظر کے کینوس پر
ہزار رنگوں پہ
اک گلابی چھڑک رہی ہے
میں تم سے کتنی ہی دُور ہوں
پر تمہاری قربت کی
تیز حدت سے جل رہی ہوں
میں سارے منظر سے بھی الگ ہوں
مگر شفق سے ۔۔ وجود گلنار ہو رہا ہے
کھلی ہوئی کھڑکیوں سے
اک شام جھانکتی ہے
زندگی
میری بھیگتی پتلیوں میں جیسے دھڑک رہی ہے
تمہاری یادوں کے سائے سائے
دھندلکا، پیڑوں کی چوٹیوں پر اتر رہا ہے
شفق ۔۔ خموشی سے پھیل کر دور تک بکھرتے
حسین منظر کے کینوس پر
ہزار رنگوں پہ
اک گلابی چھڑک رہی ہے
میں تم سے کتنی ہی دُور ہوں
پر تمہاری قربت کی
تیز حدت سے جل رہی ہوں
میں سارے منظر سے بھی الگ ہوں
مگر شفق سے ۔۔ وجود گلنار ہو رہا ہے
کھلی ہوئی کھڑکیوں سے
اک شام جھانکتی ہے
No comments:
Post a Comment