Popular Posts

Tuesday, 22 October 2013

میں سوچتا ہوں

 
کہیں سنا ہے

گئے زمانوں میں

لوگ جب قافلوں کی صورت

مسافتوں کو عبور کرتے

تو قافلے میں اک ایسا ہمراہ ساتھ ہوتا

کہ جو سفر میں

تمام لوگوں کے پیچھے چلتا

اور اُس کے ذمّے یہ کام ہوتا

کہ آگے جاتے مسافروں سے

اگر کوئی چیز گر گئی ہو

جو کوئی شے پیچھے رہ گئی ہو

تو وہ مسافر

تمام چیزوں کو چُنتا جائے

اور آنے والے کسی پڑاؤ میں ساری چیزیں

تما م ایسے مُسافروں کے حوالے کردے

کہ جو منازل کی چاہ دل میں لئے شتابی سے

اپنے رستے تو پاٹ آئے

پر اپنی عجلت میں کتنی چیزیں

گرا بھی آئے ، گنوا بھی آئے



میں سوچتا ہوں

کہ زندگانی کے اس سفر میں

مجھے بھی ایسا ہی کوئی کردار مل گیا ہے

کہ میرے ہمراہ جو بھی احباب تھے

منازل کی چاہ دل میں لئے شتابی سے

راستوں پر بہت ہی آگے نکل گئے ہیں

میں سب سے پیچھے ہوں اس سفر میں

سو دیکھتا ہوں کہ راستے میں

وفا، مروت، خلوص و ایثار، مہر و الفت

اور اس طرح کی بہت سی چیزیں

جگہ جگہ پر پڑی ہوئی ہیں

میں اپنے خود ساختہ اُصولوں کی

زرد گٹھری میں ساری چیزیں سمیٹتا ہوں

اور اپنے احساس کے جلو میں

ہر اک پڑاؤ پہ جانے والوں کو ڈھونڈتا ہوں

پر ایسا لگتا ہے

جیسے میرے تمام احباب منزلوں کو گلے لگانے

بہت ہی آگے نکل گئے ہیں

یا میں ہی شاید

وفا، مروت، خلوص و ایثار، مہر و الفت

اور اس طرح کی بہت سی چیزیں سمیٹنے میں کئی زمانے بتا چکا ہوں۔

2 comments:

  1. میں سوچتا ہوں

    کہ زندگانی کے اس سفر میں

    مجھے بھی ایسا ہی کوئی کردار مل گیا ہے

    بہت بہت خوب..... آپ بہت اچھا لکھتی ہیں .....

    ReplyDelete