Popular Posts

Friday, 10 June 2016

آنکھیں





حسین چہرہ قتیل آنکھیں ۔۔۔۔دلیل ، منطق ، وکیل آنکھیں ۔۔۔۔ عاطف جاوید عاطف

Wednesday, 8 June 2016

اللہ کے سپاہی


"اور لڑنے میں کیسے ہیں""جرات اور عقل سے لڑتے ہیں"۔۔۔ مثنی بن حارثہ نے جواب دیا۔۔۔۔ " ان کی دلیری مشہور ہے"۔ "مثنی۱"۔۔۔ خالد نے کہا۔۔۔۔ "کیا تم نے محسوس نہیں کیاکہ آتش پرستوں کے سپاہی کتنے کمزور ہیں اور اُن کی جرات کی حد کیا ہے؟۔۔۔۔ اُن کی جرات کی حد آہنی خود اور بازووُں اور ٹانگوں پر چڑھے ہوے خولوں تک ہے۔ وہ نہیں جانتے کہ جزبہ لوہوں کو کاٹ دیا کرتا ہے۔ لوہے کی تلوار اور برچھی کی انّی جذبے کو نہیں کاٹ سکتی۔ زِرہ اور دھات یا چمڑے کے خول حفاظت کے جھوٹے زریعے ہیں۔ ایک خول کٹ گیا تو سپاہی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنے لگتا ہے۔ پھر اُس میں اتنی سی جرات رہ جاتی ہے کہ وہ اپنے اپ کو بچانے اور بھاگنے کی کوشش کرتا ہے۔۔ اللہ کے سپاہی کی زِرہ اس کا عقیدہ اور ایمان ہے۔ ۔شمشیر بے نیام سے اقتباس

خدا تو پیار سِکھاتا ھے


ڈرے ہوؤں نے تمھیں بھی ڈرا دیا،

ورنہخدا تو پیار سِکھاتا ھے،کچھ نہیں کہتا .. !