Popular Posts

Wednesday, 23 October 2013

کھلاڑی


خالی ہاتھوں 
اور کھوکھلی باتوں کا کھیل کھیلنے والے
کبھی آؤ
اور ایک بار پھر کھیل کے دیکھو
حیرت زدہ رہ جانے کے لئے
اور ہمیشہ ہمیشہ کی شکست کو 
اپنانصیب بنانے کے لئے، تمھیں یاد رہ جائے گا
کہ کبھی کبھی ہارنے والا بھی...
بہت بڑا کھلاڑی بن جاتا ہے...!

Tuesday, 22 October 2013

میں سوچتا ہوں

 
کہیں سنا ہے

گئے زمانوں میں

لوگ جب قافلوں کی صورت

مسافتوں کو عبور کرتے

تو قافلے میں اک ایسا ہمراہ ساتھ ہوتا

کہ جو سفر میں

تمام لوگوں کے پیچھے چلتا

اور اُس کے ذمّے یہ کام ہوتا

کہ آگے جاتے مسافروں سے

اگر کوئی چیز گر گئی ہو

جو کوئی شے پیچھے رہ گئی ہو

تو وہ مسافر

تمام چیزوں کو چُنتا جائے

اور آنے والے کسی پڑاؤ میں ساری چیزیں

تما م ایسے مُسافروں کے حوالے کردے

کہ جو منازل کی چاہ دل میں لئے شتابی سے

اپنے رستے تو پاٹ آئے

پر اپنی عجلت میں کتنی چیزیں

گرا بھی آئے ، گنوا بھی آئے



میں سوچتا ہوں

کہ زندگانی کے اس سفر میں

مجھے بھی ایسا ہی کوئی کردار مل گیا ہے

کہ میرے ہمراہ جو بھی احباب تھے

منازل کی چاہ دل میں لئے شتابی سے

راستوں پر بہت ہی آگے نکل گئے ہیں

میں سب سے پیچھے ہوں اس سفر میں

سو دیکھتا ہوں کہ راستے میں

وفا، مروت، خلوص و ایثار، مہر و الفت

اور اس طرح کی بہت سی چیزیں

جگہ جگہ پر پڑی ہوئی ہیں

میں اپنے خود ساختہ اُصولوں کی

زرد گٹھری میں ساری چیزیں سمیٹتا ہوں

اور اپنے احساس کے جلو میں

ہر اک پڑاؤ پہ جانے والوں کو ڈھونڈتا ہوں

پر ایسا لگتا ہے

جیسے میرے تمام احباب منزلوں کو گلے لگانے

بہت ہی آگے نکل گئے ہیں

یا میں ہی شاید

وفا، مروت، خلوص و ایثار، مہر و الفت

اور اس طرح کی بہت سی چیزیں سمیٹنے میں کئی زمانے بتا چکا ہوں۔

ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺎ ﻣﺎﻥ ﺩﮮ ﺩﻭ۔۔۔!



ﺍﺩﺍﺱ ﻟﻤﺤﻮ!!!!! 
ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘﺎﺅ
ﮐﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﻏﻢ ﻣﯿﮟ ﮈﻭﺑﯽ
ﮨﻮﺋﯽ ﻟﮑﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ
ﮐﯿﺎ ﺧﻮﺷﯽ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﮔﮭﮍﯼ ﮨﮯ۔۔؟
ﮨﮯ ﺭﯾﺖ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ، ﺧﺎﺭ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ
ﺗﮭﮑﻦ ﮐﻠﯿﺠﮯ ﺳﮯ ﺁ ﻟﮕﯽ ﮨﮯ
ﺍﺩﺍﺱ ﻟﻤﺤﻮ!!!! ﻣﯿﮟ ﺗﮭﮏ ﮔﯿﺎ ﮨﻮﮞ
ﺧﻮﺷﯽ ﮐﺎ ﺗﮭﻮﮌﺍ ﺳﺎ ﺩﺍﻥ ﺩﮮ ﺩﻭ
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺎ ﻣﺎﻥ ﺩﮮ ﺩﻭ۔۔۔!

Sunday, 20 October 2013

ہم نے کاٹی ہے کیسے شب زندگی




تم سے ہم کیا کہیں
تم کو معلوم کیا
ہم نے کاٹی ہے کیسے شب زندگی
ہم نے کیسے اٹھایا ہے بار_وفا

Tuesday, 15 October 2013

تو محبت کی بھیک مانگے گی ... !!!



میرے دل کو دکھانے والی ! سن

تو محبت کی بھیک مانگے گی ... !!!

خدا تجھے بھی اذیت سے ہمکنار کرے


مری وفا کے گھروندے کو توڑنے والے

خدا تجھے بھی اذیت سے ہمکنار کرے

رضیت باللہ




کچھ لوگوں سے اللہ انکی انا مانگتا ہے، کچھ سے اللہ انکا مال مانگتا ہے،
کچھ سے نفس، کچھ سے جان، کچھ سے جاہ، کچھ سے عزت، کچھ سے صحت،
کچھ سے دنیا، کچھ سے رغبت، اور کچھ سے اللہ انکا محبوب مانگتا ہے، کچھ سے انکا دل مانگ لیتا ہے۔۔۔۔
انکی محبت مانگ لیتا ہے۔ اللہ کے بندوں کی سب آزمائشیں اللہ کے قریب کرنے کے لیئے ہوتیں ہیں، جو انا، مال، نفس، جاہ، جلال، عزت، رتبہ، رغبت، محبوب اللہ نے دیا اسی اللہ نے دل بھی دیا تو جو اللہ کا ہو اللہ اسے مانگنے کا حق رکھتا ہے،
تو امانت مانگنے پر ہر گلے شکوے سے بے نیاز امانت صرف وہی لوٹاتے ہیں جو اللہ کے بندے ہوتے ہیں۔
اللہ کے معاملوں میں بدلے کی چاہ تو فقط تاجر رکھتے ہیں، محبت والے تو فقط اللہ کی چاہ پر الحمدللہ لبیک کہتے حاضر ہوتے ہیں ۔۔
جسکو اللہ کی چاہ کی چاہت لگ جاۓ اسے اسکی اپنی ہر چاہت سے بےنیاز کر ہی دیا جاتا ہے۔۔!
مگر یہ بے نیازی بہت بے بسی، بہت عاجزی بہت تلاطم، بہت صبر کے بعد مَن کے سمندر کا حصہ بنتی ہے۔
قربانی ہی تو قرب عطا کرتی ہے، ظرف عطا ہے اور سب کو بقدرِ ظرف آزمایا جاتا ہے اور سبکو بقدرِ ظرف عطا کیا جاتا ہے۔۔۔۔
قربانی کی توفیق بھی عطا ہے۔ اللہ کے کارخانہء قدرت میں سب عطا ہے۔۔۔ ہر آزمائش، ہجر وصل، سزا جزا، سب عطاہے الحمد للہ!
اللہ پاک ہمیں اپنی چاہ میں راضی برضا رہنے کی توفیق عطا فرما دے، اللہ ہمیں معاف کر دے، اللہ ہم سے دو جہاں میں راضی ہو جاۓ۔۔۔
آمین یا رَبُّ العَالَمِیـــن!

ﯾﮧ ﻣِﺮﯼ ﺍَﻧﺎ ﮐﯽ ﺷِﮑﺴﺖ ﮨﮯ، ﻧﮧ ﺩﻭﺍ ﮐﺮﻭ ﻧﮧ ﺩُﻋﺎ ﮐﺮﻭ



ﯾﮧ ﻣِﺮﯼ ﺍَﻧﺎ ﮐﯽ ﺷِﮑﺴﺖ ﮨﮯ، ﻧﮧ ﺩﻭﺍ ﮐﺮﻭ
ﻧﮧ ﺩُﻋﺎ ﮐﺮﻭ
ﺟﻮ ﮐﺮﻭ ﺗﻮ ﺑﺲ ﯾﮧ ﮐﺮﻡ ﮐﺮﻭ، ﻣﺠﮭﮯ
ﻣﯿﺮﮮ ﺣﺎﻝ ﭘﮧ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭ
ﻭﮦ ﺟﻮ ﺍﯾﮏ ﺗﺮﮐﺶِ ﻭﻗﺖ ﮨﮯ، ﺍﺑﮭﯽ ﺍُﺱ
ﻣﯿﮟ ﺗِﯿﺮ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﮨﯿﮟ
ﮐﻮﺋﯽ ﺗﯿﺮ ﺗﻢ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺁ ﻟﮕﮯ ﻣِﺮﮮ ﺯﺧﻢِ ﺩﻝ
ﭘﮧ ﻧﮧ ﯾُﻮﮞ ﮨﻨﺴﻮ
ﻧﮧ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﮦ ﮐﻦ ﮨﻮﮞ، ﻧﮧ ﻗﯿﺲ ﮨﻮﮞ،
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﺎﻥ ﻋﺰﯾﺰ ﮨﮯ
ﻣﺠﮭﮯ ﺗﺮﮎِ ﻋِﺸﻖ ﻗﺒﻮُﻝ ﮨﮯ، ﺟﻮ ﺗﻤﮭﯿﮟ
ﯾﻘﯿﻦِ ﻭﻓﺎ ﻧﮧ ﮨﻮ
ﺟﻮ ﺗُﻤﮭﺎﺭﮮ ﺩِﻝ ﻣﯿﮟ ﺷﮑﻮُﮎ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﯾﮧ
ﻋﮩْﺪ ﻧﺎﻣﮯ ﻓﻀُﻮﻝ ﮨﯿﮟ
ﺟﻮ ﻣِﺮﮮ ﺧﻄﻮُﻁ ﮨﯿﮟ ﭘﮭﺎﮌ ﺩﻭ، ﯾﮧ
ﺗُﻤﮭﺎﺭﮮ ﺧﻂ ﮨﯿﮟ ﺳﻤﯿﭧ ﻟﻮ
ﺟﻮ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﺘﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﺗﻮ ﮔﻠﮧ ﺑﮭﯽ
ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﺗﮏ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ
ﯾﮧ ﺗﻮ ﺍِﮎ ﺍﺻﻮﻝ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ، ﺟﻮ ﺧﻔﺎ ﮨﮯ
ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﮨﻮ
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺏ ﺻﺪﺍﺅﮞ ﺳﮯ ﮐﺎﻡ ﮨﮯ، ﻣﺠﮭﮯ
ﺧﺎﻝ ﻭ ﺧﺪ ﮐﯽ ﺧﺒﺮ ﻧﮩﯿﮟ
ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺍِﺱ ﻓﺮﯾﺐ ﺳﮯ ﻓﺎﺋﺪﮦ ؟ ﯾﮧ ﻧﻘﺎﺏ
ﺍﺏ ﺗﻮ ﺍُﺗﺎﺭ ﺩﻭ
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻓُﻘﺮ ﭘﮧ ﻧﺎﺯ ﮨﮯ، ﻣﺠﮭﮯ ﺍِﺱ
ﮐﺮَﻡ ﮐﯽ ﻃﻠﺐ ﻧﮩﯿﮟ
ﻣﯿﮟ ﮔﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮨُﻮﮞ ﻓﻘِﯿﺮ ﮨُﻮﮞ، ﯾﮧ ﮐﺮَﻡ
ﮔﺪﺍﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﻧﭧ ﺩﻭ
ﯾﮧ ﻓﻘﻂ ﺗُﻤﮭﺎﺭﮮ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﺎ، ﻣِﺮﺍ ﻣُﺨﺘﺼﺮ
ﺳﺎ ﺟَﻮﺍﺏ ﮨﮯ
ﯾﮧ ﮔِﻠﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ، ﺧﻠﻮُﺹ ﮨﮯ، ﻣِﺮﯼ ﮔﻔﺘﮕﻮ
ﮐﺎ ﺍﺛﺮ ﻧﮧ ﻟﻮ
ﯾﮧ ﺍﺩﮬﻮُﺭﮮ ﭼﺎﻧﺪ ﮐﯽ ﭼﺎﻧﺪﻧﯽ ﺑﮭﯽ
ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﯼ ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﮐﻢ ﻧﮩﯿﮟ !
ﮐﮩﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﻧﮧ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﮮ،
ﺍﺑﮭﯽ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮨﮯ ﭼﻠﮯ ﭼﻠﻮ

قہقے


بعض لوگ اتنے بہادر ہوتے ہیں کہ اگر ان کی زندگی میں غم بڑھ جائیں تو ان کے قہقہوں میں شدت آ جاتی ہے....

ﺍﻭﺭ ﺗﻢ ﮨﻮ ﮐﮧ ﭼﭗ

 

 
ﮐﭽﮫ ﭘﺮﺍﻧﯽ ﯾﺎﺩﯾﮟ ، ﮐﭽﮫ ﺍﺩﮬﻮﺭﮮ ﻗﺼﮯ
ﮐﭽﮫ ﻣﮑﻤﻞ ﺗﺼﻮﯾﺮﯾﮟ ، ﭼﮭﻮﭨﮯ ﭼﮭﻮﭨﮯ
ﺣﺼﮯ
ﺍﻭﺭ ﺗﻢ ﮨﻮ ﮐﮧ ﭼﭗ
ﺷﯿﺸﮯ ﮐﯽ ﺩﮨﻠﯿﺰ ﺳﮯ ﮔﺮ ﮐﺮ ، ﭨﻮﭦ ﮔﺌﯽ
ﺁﻭﺍﺯ
ﮨﻮﺍ ﺳﻤﯿﭩﮯ ﺳﻨﺎﭨﻮﮞ ﮐﻮ ، ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻤﺮﺍﺯ
ﺳﻮﻧﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻟﮕﮯ ﺗﻮ ، ﮐﮭﻮﭨﮯ ﺳﮑﮯ
ﺑﻮﻟﮯ
ﭼﻠﺘﮯ ﭘﮭﺮﺗﮯ ﺑﺎﺯﺍﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ ، ﮐﻮﻥ ﺗﺮﺍﺯﻭ
ﺗﻮﻟﮯ
ﺍﻭﺭ ﺗﻢ ﮨﻮ ﮐﮧ ﭼُﭗ

شور کرتی خاموشی

 
 
شور کرتی ہے جب بھی خاموشی،.

بھیڑ میں جا کے بیٹھ جاتا ہوں...!

Monday, 14 October 2013

حیران ہوں، اب رہوں کہاں؟؟؟.. جاؤں کدھر؟؟؟... کو میں*


حیرت نگاہ_____ یار* نے نہ جانے کیا ؟؟؟؟............ کیا
حیران ہوں، اب رہوں کہاں؟؟؟.. جاؤں کدھر؟؟؟... کو میں*

رابطے


رابطے

ہاں ابھی سوچ لے

فیصلوں کا سفر

لفظ کی نرم چھائوں میں کٹتا نہیں

اور سُن

فیصلوں کی ندامت سے تکلیف دہ

کوئی بھی دُکھ نہیں

جِتنے خدشے میرے ساتھ چلنے میں ہیں

اِس دوراہے پہ رُک اور اُنھیں اپنی آنکھوں میں ترتیب دے

جان لے

وقت کے دشتِ بے برگ میں واپسی کے لئے کوئی رستہ نہیں

(منظروں کا نیا پَن پُرانی رُتوں کے لیے موت ہے)

جو ہوا میرے جُملے کے آغاز میں

تیرے بالوں کو چھوتے ہوئے چَل رہی تھی اُسی وقت سے

مَر چُکی ہے کہ اب

اُس کا ہونا نہ ہونا تیرے واسطے ایک ہے

اور تُجھ کو پتا ہے؟

کِسی چیز کی زندگی

اُس تعلق سے ہے جو کِسی ذات کے رابطے سے بنے

ہاں یہی وقت ہے

رابطے اور تعلق کے معنی سمجھ

جِتنے خڈشے میرے ساتھ چلنے میں ہیں

اِس دوراہے پہ رُک

اور اُنھیں اپنی آنکھوں میں ترتیب دے

کہ ابھی تیرے ہاتھوں کا ہر رابطہ

تیرے ہاتھوں میں ہے۔۔۔۔

تیری ذات


تیرا* حُسن!!.....!!!.. ہو .... میرا* عشق!!...!!!...!.. ہو
میری* آنکھ!!...!!!...!.. ہو ....... تیری* ذات!!.....!!!.. ہو

اپنے سائے سے بھی ہوں سہما ہوا


ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﭽﮫ ﺳﺒﻖ ﺍﯾﺴﮯ ﺩﯾﺌﮯ
ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﺋﮯ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ ﺳﮩﻤﺎ ﮨﻮﺍ

زخم خوردہ لوگ


چھاؤں جب تقسیم ہو جائے
تو اکثر دھُوپ کے نیزے
رگ و پَے میں اُترتے ہیں
اور اس کے زخم خوردہ لوگ
جیتے ہیں نہ مرتے ہیں !





پائی نہ تیرے* لطف کی حد ....... سید الورٰی ﷺ
تجھ * پر فدا مرے اب و جد ........... سید الورٰیﷺ
-----------------------------------------------------
صل الله علیہ والہ وسلم ، صل الله علیہ والہ وسلم

دشت ہجر


یہ دشت ہجر
یہ وحشت
یہ شام کے سائے

جَذبہ ء شوق


میری سَرمَستی مِرے بَس میں نہیں ہے ساحِر'

جَذبہ ء شوق،،،،،، مُجھے وَجد میں لایا ہُوا

عشق کے قلندر کی دھمال

تو نے دیکھی ہی نہیں عشق کے قلندر کی دھمال
پاوں _____ پتھر پر بھی پڑ جائیں تو دھول اُڑتی ہے

ﻋﺸﻖ ﺁﺳﺎﻥ ﺗﻮ ﻧﮭﯿﮟ ﺻﺎﺣﺐ


 

ﻋﺸﻖ ﺁﺳﺎﻥ ﺗﻮ ﻧﮭﯿﮟ ﺻﺎﺣﺐ
!!! ﺭﻗﺺ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﺭﻗﺺ ﺁﮒ ﭘﮧ ﮬﮯ

شعور کی آوارگی

 
 
جنوں کی راہ میں سب کچھ گنوا دیا لیکن
میرے شعور کی آوارگی نہیں جاتی!!!

تیرے عشق نچائیا

اس عشق دی جھنگی وچ مور بولیندا

 سانوں کعبہ تے قبلہ سوہنا یار دسیندا

سانوں گھائل کر کے فیر خبر نہ لئی آ،

تیرے عشق نچائیا ۔۔ کر تھّیا تھّیا تھّیا !

عشق


یونہی نہیں یہ کائنات ،جلوت دلنشیں بنی
عشق سے ہر فلک بنا ،عشق سے ہر زمیں بنی

عشق تمام تر انا ،عشق میں عاجزی کہاں
عشق وہ ذات ہے کہ جو ،راحت - عاشقیں بنی

ہجر میں جھوٹ بول کر ،عشق میں رد ہوا ہے تو
نام تو ہو گیا ترا ،بات تری نہیں بنی

عشق کی خاک کے بغیر ،عشق کے چاک کے بغیر
شکل بنا رہے تھے تم ؟؟ بولو منافقیں بنی ؟

حاضر بارگاہ عشق دھیان میں صرف یہ رہے
جس کی نہ بن سکی یہاں ،اس کی نہ پھر کہیں بنی